مقبوضہ جموں و کشمیر میں اجتماعی سزا بھارتی حکومت کی ریاستی حکمت عملی بن چکی ہے
دہلی کار دھماکے کی سزا تمام بے گناہ کشمیریوں کو دی جارہی ہے: دی وائر
نئی دہلی: غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بے گناہ کشمیریوں کو اجتماعی سزا دینا مودی کی زیرقیادت ہندوتوا حکومت کی ریاستی حکمت عملی بن چکی ہے۔
بھارتی اخبار” دی وائر ”میں پیرزادہ محبوب الحق اور ناصر کھوہامی کے مضامین نے کشمیریوں کے خلاف اجتماعی سزا جیسے بھارتی حکومت کے مظالم کو بے نقاب کر دیاہے ۔
دی وائر کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر ایک اہم اور غیر معمولی ریاست ہے، تاہم 5اگست 2019 کو کشمیر سے شہری آزادیوں اور اظہار رائے کے حق کا خاتمہ ہو گیا۔ دی وائر کا کہنا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں سیاست اور اقتصادی پالیسیاں بیوروکریسی کے قبضے میں ہیں، ریاستی نظام پہلے سے کہیں زیادہ آمرانہ ہے اور دہلی کار دھماکے کی سزا تمام بے گناہ کشمیریوں کو اجتماعی طور پر دی جا رہی ہے۔
پلوامہ، پہلگام اور دہلی کار بم دھماکوں کے بعد کشمیری جائز طور پر بھارتی حکومت کی سیکیورٹی پر سوال اٹھا رہے ہیں۔ بھارتی حکومت کی حکمت عملی آمرانہ ہے، مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلسل نگرانی کرنے والا ایک نظام نافذ ہے جو کشمیریوں کی جائز شکایات بھی نہیں سن رہا۔
مقبوضہ جموں و کشمیر میں کاغذی حکومت ہے جو موثر اقدامات کرنے سے قاصر ہے۔دی وائر کے مطابق منتخب رکن اسمبلی معراج ملک کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربند کیا گیا اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ ان کی رہائی میں بے بس نظر آرہے ہیں۔
پہلگام حملے کے بعدبھارتی حکومت کا ردعمل ظالمانہ اورجابرانہ تھا اور بھارتی حکومت نے کئی بے گناہ کشمیریوں کے گھروں کو مسمار کر دیا۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں اجتماعی سزا ریاستی حکمت عملی بن چکی ہے۔
جاسر وانی کے والد نے اپنے نظربند بیٹے تک رسائی نہ ملنے پر خودسوزی کر لی۔ کشمیری نوجوان شدید مایوس ہیں اور بھارتی حکومت ظالمانہ اقدامات پر انحصار کر رہی ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں کمیونٹیز کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کیا جا رہا ہے اور سیاسی جماعتیں دہلی کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے ایک دوسرے پر جھوٹے الزامات لگاتی ہیں۔
دی وائر کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر میں فوری طور پر ایک انسانی نقطہ نظر اپنانے کی ضرورت ہے۔کشمیری عوام کا سیاسی کردار محدود ہے اور طاقت کا شدید عدم توازن ہے، مقامی لوگ سیاست میں اپنی آواز بلند نہیں کر پاتے۔ انسانی نقطہ نظر اپنانا اور سیاسی عمل میں کشمیریوں کو برابر کا حصہ دینا ضروری ہے۔ کشمیریوں کو پاسپورٹ، نوکری یا سیکیورٹی کلیئرنس سے محروم کرنے اور اجتماعی سزا جیسے اقدامات فوری طور پر ختم ہونے چاہیں۔
یہ اہم ویڈیو بھی دیکھیں
