غزہ : اسرائیلی فوج کی 'عالمی خوراک پروگرام' کے قافلے پر فائرنگ


غزہ : اسرائیلی فوج کی 'عالمی خوراک پروگرام' کے قافلے پر  فائرنگ

اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے ' عالمی خوراک پروگرام' نے اسرائیلی فوج کی طرف سے خوراک کی ترسیل کے لیے مصروف قافلے پر فائرنگ کی مذمت کی ہے۔ امدادی کارکنوں پر اسرائیلی فوج کی یہ فائرنگ جنگ زدہ اور اسرائیلی محاصرے میں لیے گئے غزہ میں پیش آیا ہے۔

'عالمی خوراک پروگرام' نے اس فائرنگ کے واقعے کو اپنے کارکنوں کے لیے سخت خوفناک قرار دیا ہے۔ البتہ یہ خوشخبری بھی دی ہے کہ اس واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔

اقوام متحدہ کے اس ادارے نے اقوام متحدہ کے ادارے کے انداز میں ہی براہ راست اسرائیلی فوج یا اسرائیل کو مخاطب کرنے کے بجائے محتاط انداز میں کہا ہے کہ تمام فریق بین الاقوامی قانون کا احترام کریں اور سویلینز کو نشانہ نہ بنائیں۔

واضح رہے اسرائیلی فوج نے غزہ میں اب تک 45845 فلسطینیوں کو قتل کیا ہے۔ ان میں ستر فیصد وہ سویلینز شامل ہیں جو عورتوں اور بچوں پر مشتمل ہیں۔ باقی قتل کیے گئے نوجوانوں اور بوڑھے فلسطینیوں میں بھی شہریوں کی تعداد کافی زیادہ ہے۔

اسی طرح امداد لانے والے رضاکار، ہسپتالوں سمیت ہسپتالوں کے ڈاکٹر اور طبی عملے کے دوسرے ارکان کو بھی اسرائیلی فوج بمباری اور گولیوں کا نشانہ بناتی رہتی ہے۔ خود اقوام متحدہ کے مختلف شعبوں کے سینکڑوں کارکنوں کے علاوہ بیسیوں کی تعداد میں میڈیا ورکرز بھی اسرائیلی فوج نے بمباری اور فائرنگ سےقتل کیے ہیں۔

'عالمی خوراک پروگرام' کا یہ قافلہ جسے اسرائیلی فوج کی پیر کے روز گولیوں کا نشانہ بننا پڑا ہے تین گاڑیوں پر مشتمل تھا۔ قافلے میں 8 عملے کے ارکان شامل تھے۔ اس قافلے نے اسرائیلی فوجی حکام سے پیشگی اجازت لے رکھی تھی۔ اس کے باوجود قافلے کی تین گاڑیوں پر کم از کم 16 گولیاں فائر کی گئی ہیں۔

یہ اہم ویڈیو بھی دیکھیں