”عالمی قوانین کی خلاف ورزی“ 21 ملکوں نے اسرائیلی بستیاں مسترد کردیں


”عالمی قوانین کی خلاف ورزی“ 21 ملکوں نے اسرائیلی بستیاں مسترد کردیں
اسرائیلی وزیر خزانہ بزلیل سوتریش مغربی کنارے میں آباد کاری کے نئے منصوبے کا نقشہ دکھاتے ہوئے- اگست 2025 - رائٹرز


اسرائیل نے مغربی کنارے کے شمال کو جنوب سے الگ کرنے والے بستی منصوبے کی منظوری دے دی

برطانیہ اور فرانس سمیت 21 ممالک نے جمعرات کو ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں بستیوں کا منصوبہ، جسے اسرائیل نے بدھ کو منظور کیا تھا، "ناقابل قبول" ہے اور یہ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے ۔ یہ منصوبہ دو ریاستی حل کے خیال کو کمزور کر دے گا۔ 18 یورپی ممالک، کینیڈا، جاپان اور آسٹریلیا نے مزید کہا کہ ہم اس فیصلے کی مذمت کرتے ہیں اور انتہائی سختی کے ساتھ اس کو فوری طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب برطانیہ نے آج لندن میں اسرائیلی سفیر کو طلب کیا کیونکہ اسرائیل نے ایک بستی منصوبے کی منظوری دی ہے جس کی وسیع پیمانے پر مذمت کی جا رہی ہے اور یہ اس زمین کو تقسیم کر دے گا جس پر فلسطینی ایک ریاست قائم کرنا چاہتے ہیں۔ اسرائیلی منصوبے میں 3400 رہائشی یونٹ تعمیر کرنا شامل ہے۔ یہ بستی مغربی کنارے کے شمال کو اس کے جنوب سے الگ کر دے گی اور ایک مربوط فلسطینی ریاست کے قیام کے موقع کو کمزور کر دے گا

اس منصوبے کے قریب واقع معالیہ ادومیم بستی کے میئر گائی یفراح نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہے کہ کچھ دیر قبل سول انتظامیہ نے متنازعہ ای ون  بستی کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔ اسرائیل نے طویل عرصے سے مشرقی القدس کے قریب تقریباً 12 مربع کلومیٹر کے علاقے میں تعمیر کی کوشش کی ہے لیکن اس منصوبے کو بین الاقوامی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ سے یہ منصوبہ معطل کر دیا گیا تھا۔ ماہرین کا خیال ہے کہ یہ فلسطینیوں کی ایک آزاد، جغرافیائی طور پر مربوط ریاست کے قیام کی امیدوں کو کمزور کر دے گا۔

پہلے ردعمل میں فلسطینی اتھارٹی نے اس فیصلے کی مذمت کی اور کہا کہ اس سے مقبوضہ مغربی کنارے اور مشرقی القدس کے ٹکڑے ہو جائیں گے اور یہ علاقے الگ الگ جیلوں میں بدل جائیں گے۔ ہم فلسطین کو ایک ریاست کے طور پر فوری طور پر تسلیم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

فلسطینی اتھارٹی نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ اسرائیل کی جانب سے اس چیز کا باضابطہ اعتراف ہے کہ وہ بستیوں اور مغربی کنارے کو بتدریج ضم کرنے کے جرائم میں ملوث ہے اور ہماری عوام کے خلاف نسل کشی اور بے دخلی کے جرائم  میں بھی ملوث ہے اور اسرائیل ہمارے حقوق کو ختم کرنے کی کوشش کے فریم ورک کے تحت کام کر رہا ہے۔  

یہ اہم ویڈیو بھی دیکھیں