بھارت میں آزادی اور علیحدگی کی 67تحریکیں سرگرم
بھارت کی نام نہاد جمہوریت کا اصل چہرہ بے نقاب ہوگیا،بھارت نام نہاد جمہوریت کا دعویدار ہے مگر درحقیقت پورا نظام ٹوٹ پھوٹ ، استحصال اورظلم و جبر پر قائم ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارت میں اس وقت 67آزادی اور علیحدگی پسند تحریکیں سرگرم ہیں جس سے بھارتی حکومت کی ناانصافی، اقلیتوں کے استحصال اور جبری قبضے کے خلاف عوامی ردعمل ظاہرہوتاہے۔
ناگالینڈ، منی پور، آسام اور دیگر ریاستوں میں آزادی کی تحریکیں شدت اختیار کر چکی ہیں، جنہیں مودی حکومت طاقت کے استعمال اور غیر قانونی پابندیوں کے ذریعے دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ خاص طور پر نیشنل سوشلسٹ کونسل آف ناگالینڈ ، جو ناگا لینڈ کے عوام کی بھارتی فوجی جبر، مذہبی استحصال اور ثقافتی قبضے کے خلاف جدوجہد کی نمائندہ تنظیم ہے، پر بھارتی وزارت داخلہ نے مزید پانچ سال کے لیے پابندی عائد کر دی ہے۔
یہ پابندی ناگا عوام کی آواز دبانے اور آزادی کے مطالبے کو کچلنے کی مودی حکومت کی ایک اور مذموم کوشش ہے۔مودی حکومت اپنی جبر کی پالیسی کو جائز ٹھہرانے کے لیے عوام کی حق پر مبنی آواز کو دہشتگردی سے جوڑنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
مودی حکومت اپنے مذموم عزائم کی تکمیل اور اقتدار پر قابض رہنے کے لیے شہریوں کو زندہ رہنے کے بنیادی حق سے بھی محروم کر رہی ہے، جو بھارت کے نام نہاد جمہوری نقاب کے اصل چہرے کو بے نقاب کرتا ہے
یہ اہم ویڈیو بھی دیکھیں